مرے احباب جو کچھ میرے بارے مجھ سے کہتے ہیں
مرے احباب جو کچھ میرے بارے مجھ سے کہتے ہیں
میں اس پر کچھ نہیں کہتا تو سارے مجھ سے کہتے ہیں
ذرا ٹھہرو ابھی امید کا دامن نہیں چھوڑو
میں روشن ہونے والا ہوں ستارے مجھ سے کہتے ہیں
وہ دو آنکھیں سمندر ہیں تم ان میں کیوں اترتے ہو
کوئی پوچھے تو کہتا ہوں کنارے مجھ سے کہتے ہیں
مجھے اک مہرباں نے خامشی سننا سکھایا تو
جنہیں بھی ان کا خالی پن پکارے مجھ سے کہتے ہیں
مجھے لگتا ہے جیسے میں کوئی اوتار اترا ہوں
ڈبوئے یا انہیں کوئی ابھارے مجھ سے کہتے ہیں
ہمیں بھی تو نئی تہذیب کے پنوں میں رہنے دو
پتنگیں کاغذی کشتی غبارے مجھ سے کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.