مرے اندر تو اب میں بھی کہاں ہوں
مرے اندر تو اب میں بھی کہاں ہوں
بہت دن سے بس اک خالی مکاں ہوں
بنوں گا جانے کن لفظوں کا پیکر
میں کاغذ اور قلم کے درمیاں ہوں
بجھا کر بھی مجھے بے چین ہے وہ
اب اس کی آنکھ میں چبھتا دھواں ہوں
بڑھاپا آ گیا وحشت پہ لیکن
میں صحرا کے لیے اب بھی جواں ہوں
معافی چاہتا ہوں بولنے کی
مجھے احساس ہے میں بد زباں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.