Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے اپنے نے ہی اک اجنبی کا روپ دھارا ہے

مرزا ظفر اللہ ظفر

مرے اپنے نے ہی اک اجنبی کا روپ دھارا ہے

مرزا ظفر اللہ ظفر

MORE BYمرزا ظفر اللہ ظفر

    مرے اپنے نے ہی اک اجنبی کا روپ دھارا ہے

    بڑا دلچسپ منظر ہے بڑا دل کش نظارا ہے

    بڑی چاہت سے زیر لب جسے میں نے پکارا ہے

    مرے دل کا سکوں ہے وہ مری آنکھوں کا تارا ہے

    شب غم اور میں اک دوسرے کو چھوڑ دیں کیسے

    مجھے اس کا سہارا ہے اسے میرا سہارا ہے

    مٹا دیں آندھیاں رخسار گل سے گرد کو جیسے

    زمانے کے حوادث نے مجھے ایسے نکھارا ہے

    بلا کی دھوپ ہو آندھی ہو یا طوفان آنے دو

    کہ صدیوں سے لگے بوڑھے شجر کو سب گوارا ہے

    اسے پلکوں پہ رکھوں گا اسے دل میں بساؤں گا

    ظفرؔ جو پھول سا چہرہ مجھے خود سے بھی پیارا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے