Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے عزیزو تمہیں سناؤں وہ حال اپنا جو چل رہا ہے

افروز عالم

مرے عزیزو تمہیں سناؤں وہ حال اپنا جو چل رہا ہے

افروز عالم

MORE BYافروز عالم

    مرے عزیزو تمہیں سناؤں وہ حال اپنا جو چل رہا ہے

    خموشیوں کے حسین جھرمٹ میں دم ہمارا نکل رہا ہے

    سبھی دلیلیں ہوئیں ہیں ناقص ہے خوں سے لت پت ہر ایک منظر

    ہر ایک اعلیٰ ذہین و دانش قدم قدم پہ سنبھل رہا ہے

    عجب فضاؤں کا رخ ہوا ہے زمیں کی چادر سرک چکی ہے

    قدم جہاں پہ میں رکھ رہا ہوں وہیں سے لاوا نکل رہا ہے

    یہ عہد حاضر کی ہے حقیقت کہ آسماں کی عنایتیں ہیں

    زمیں پہ ایڑی رگڑ رہا ہوں لہوں کا چشمہ ابل رہا ہے

    مجسموں کی خموش آنکھوں سے خوں ٹپکنے کی ہے علامت

    مری غزل کا نفیس لہجہ بھی سخت نوحے میں ڈھل رہا ہے

    یہ سوکھے پیڑوں کے زرد پتے مری تباہی پہ ہنس رہے ہیں

    انہیں خبر کیا کہ رفتہ رفتہ سمے کا سورج پگھل رہا ہے

    حیات کے اس معاملے کو بیان کرنا بھی ہے ضروری

    جبھی سے عالمؔ سمجھ میں آیا تبھی سے چشمہ بدل رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے