Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے بچے مجھے میری بقا کے استعارے ہیں

محمد نعیم جاوید نعیم

مرے بچے مجھے میری بقا کے استعارے ہیں

محمد نعیم جاوید نعیم

MORE BYمحمد نعیم جاوید نعیم

    مرے بچے مجھے میری بقا کے استعارے ہیں

    یہ میری زندگی کے چاند سورج اور تارے ہیں

    یہ ہم نے کب کہا ہے تم ہمارے ہی ہمارے ہو

    یقیناً یہ کہا ہے ہم تمہارے ہی تمہارے ہیں

    عجب اک سلسلہ ہے آگ پانی کا مرے اندر

    مری آنکھیں کہ دریا ہیں مری سانسیں شرارے ہیں

    کہا تو ہے خوشی تیری تو غم سارے محبت کے

    ہمارے ہیں ہمارے ہیں ہمارے ہیں ہمارے ہیں

    ہمارے پاس وہ اجڑا ہوا ہر بار ہی آیا

    لب و رخسار و عارض بارہا اس کے سنوارے ہیں

    ہے قیمت ان دنوں جوبن پہ پندار مراسم کی

    سو گروی رکھ کے جسم و جاں کو یہ قرضے اتارے ہیں

    نعیمؔ اس کو مبارک باد اس کی جیت پر دل سے

    اسے یہ کیا پتا ہے کس طرح ہم اس سے ہارے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے