مرے بدن کو غسل دے کے پاک کر دیا گیا
مرے بدن کو غسل دے کے پاک کر دیا گیا
پھر اس کے بعد مجھ کو زیر خاک کر دیا گیا
جہاں پہ تھوڑی دیر ہی سہی وہ آتے تھے مگر
یہ کیا ہوا کہ کھڑکیوں کو لاک کر دیا گیا
ستم گروں کے ظلم سے ہوا یہ فائدہ ہمیں
کہ ہم کو ہر طریقے سے بے باک کر دیا گیا
یہاں پہ جھوٹ ہی کا بس ہے بول بالا ہر طرف
ہے جس نے حق کی بات کی ہلاک کر دیا گیا
ذریعہ اب کوئی نہیں میں ان کو کیسے خط لکھوں
کہ دور گھر کے پاس سے ہے ڈاک کر دیا گیا
بہت دنوں کے بعد دل حراؔ کہیں لگا مگر
پھر ایک ہی گھڑی میں دل کو چاک کر دیا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.