Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے بننے سے کیا کیا بن رہا تھا

شاہین عباس

مرے بننے سے کیا کیا بن رہا تھا

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    مرے بننے سے کیا کیا بن رہا تھا

    میں بننے کو اکیلا بن رہا تھا

    اور اب جب تن چکا تو شرم آئی

    کئی دن سے یہ پردہ بن رہا تھا

    زیادہ ہو رہی تھیں دو سرائیں

    میں پھر محفل کا حصہ بن رہا تھا

    قیامت اور قیامت پر قیامت

    میں خوش تھا میرا حلقہ بن رہا تھا

    فلک مٹ سا گیا حد نظر تک

    ستارہ ہی اک ایسا بن رہا تھا

    نشیب شہر تھا یوں روز افزوں

    میان شہر زینہ بن رہا تھا

    خرابی میں یہ خم آیا اچانک

    خرابہ اچھا خاصا بن رہا تھا

    میں آدھا جسم جا بیٹھا وہیں پر

    جہاں باقی کا آدھا بن رہا تھا

    اور اب جب کچھ نہ بن پایا تو بولے

    یہی تو تھا جو کب کا بن رہا تھا

    اداکاری نمو داری تھی یکسر

    میں ناموجود کتنا بن رہا تھا

    ٹھہر جانا ضرورت سے تھا یعنی

    گزر جانے کا لمحہ بن رہا تھا

    مجھے آسان تھا ہونا نہ ہونا

    زمانہ مٹ رہا تھا بن رہا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے