مرے بزرگوں کی ٹوٹی سی جو حویلی ہے
مرے بزرگوں کی ٹوٹی سی جو حویلی ہے
یہ تند و تیز ہواؤں کے ساتھ کھیلی ہے
کسی غریب کی حالت سے تم نہیں واقف
میں جانتا ہوں مصیبت جو اس نے جھیلی ہے
جو بات تھی مرے پرکھوں میں ان کے ساتھ گئی
اداس گھر میں یہ تہذیب اب اکیلی ہے
دعا کے وقت جو آنسو گرے ہتھیلی پر
ان آنسوؤں سے منور مری ہتھیلی ہے
میں دوستوں کی طرف دیکھتا ہوں حیرت سے
عدیمؔ بات بڑی تلخ ہے کسیلی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.