مرے چہرے سے غم آنکھوں سے حیرانی نہ جائے گی
مرے چہرے سے غم آنکھوں سے حیرانی نہ جائے گی
یہی صورت رہے گی اور پہچانی نہ جائے گی
تمہارا جھوٹ میرے سچ کا قاتل ہے مگر دنیا
تمہاری مان جائے گی مری مانی نہ جائے گی
انا سر چڑھ گئی ہے اک بگولے کی طرح ایسی
کہ سر جائے گا اک دن خوئے عریانی نہ جائے گی
تمہارے پاس زنجیریں ہمارے دست و پا زخمی
لہو زندہ ہے جب تک اپنی من مانی نہ جائے گی
مرا دکھ بھی نوشتہ ہے مری تقدیر کا شاید
جو میں گل ہوں تو میری چاک دامانی نہ جائے گی
صبا آوارہ پھرتی ہے نواح جاں میں برسوں سے
یہ وہ خطہ ہے جس سے اس کی ویرانی نہ جائے گی
قلم دل میں ڈبو کر بھی مجیبیؔ کچھ نہ ہاتھ آیا
یہ وہ احساس ہے جس کی پشیمانی نہ جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.