مرے دل کے نہاں خانوں میں بیٹھے ہیں جدا ہو کر
مرے دل کے نہاں خانوں میں بیٹھے ہیں جدا ہو کر
وہ کہتے تھے رہیں گے ساتھ رہتے ہیں جدا ہو کر
پشیماں ہو گیا آخر پشیماں ہو گیا آخر
لگی جو دل پہ ایسی چوٹ سہتے ہیں جدا ہو کر
بہاریں تھیں ترے آنے سے جانے سے خزائیں ہیں
مرے آنسو چھپے تھے جو وہ بہتے ہیں جدا ہو کر
مرے آنسو ٹپکتے ہی مرے رخسار چمکے ہیں
چمکتے خواب تھے میرے جو بہتے ہیں جدا ہو کر
وہ اپنے تھے حذیفہؔ کے لبوں کو گل جو کہتے تھے
وہ گل اب زرد ہو کے بھی مہکتے ہیں جدا ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.