مرے دل کی دھڑک اس کے تبسم پر گراں کیوں ہو
مرے دل کی دھڑک اس کے تبسم پر گراں کیوں ہو
میں افسانہ ہوں اس کا وہ مرا افسانہ خواں کیوں ہو
مرے کام آ گئی آخر مری کاشانہ بر دوشی
لپکتی بجلیوں کی زد پہ میرا آشیاں کیوں ہو
کناروں سے گزر جانا ہی طوفانوں کی فطرت ہے
جہاں دنیا ٹھہر جائے قدم میرا وہاں کیوں ہو
ترا جلوہ بھی جب تیرا ہی پردہ ہوتا جاتا ہے
تو پھر میری نگاہوں پر نگاہوں کا گماں کیوں ہو
نہ میں وارفتۂ مطرب نہ میں جاندادۂ ساقی
اگر محفل سے اٹھ جاؤں تو محفل بد گماں کیوں ہو
میں جس عالم میں ہوں اپنی جگہ اے شورؔ تنہا ہوں
جدا ہو جس کی منزل وہ رہین کارواں کیوں ہو
- کتاب : Nuquush Lahore (Pg. 477)
- Author : Mohd Tufail
- مطبع : Idara Farog-e-urdu, Lahore (Feb.1956 )
- اشاعت : Feb.1956
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.