مرے دل میں اچانک یہ خلش کیا
مرے دل میں اچانک یہ خلش کیا
کوئی کرنے لگا ہے سرزنش کیا
ہزاروں نفرتیں دل میں بسی ہیں
بنے پھرتے ہو تم صوفی منش کیا
اگر سینے میں کینے کچھ نہیں ہیں
تو یہ تکرار کیا یہ چپقلش کیا
جدھر دیکھو عداوت ہی عداوت
کبھی بدلے گی دنیا کی روش کیا
محبت کا سبق گھر میں نہیں ہے
زمانے سے امید پرورش کیا
کوئی جوہر ہے دل میں کار فرما
وگرنہ گردش خوں کیا تپش کیا
ہے بہر درس انساں جذب باہم
وگرنہ ذروں میں باہم کشش کیا
میں ہر وادی میں سرگرداں نہیں ہوں
مرے اشعار کیا داد و دہش کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.