مرے دل میں خودی کا پاس رکھ دے
نہیں مجبور یہ احساس رکھ دے
اندھیرا بخش کر اتنا کرم کر
نظر میں روشنی کی آس رکھ دے
تو میرے ضبط کا بھی امتحاں لے
ندی کے پاس میری پیاس رکھ دے
بہار آئی ہے کھل اٹھے گا سب کچھ
یہ کانٹے بھی گلوں کے پاس رکھ دے
مصور ہاں مری تصویر ہے یہ
پر اس کا نام غم کی پیاس رکھ دے
فرشتوں کو ترے جنت مبارک
مرے حصے میں تو بن باس رکھ دے
محبت میں نئی لذت کی خاطر
رقابت کا بھی کچھ احساس رکھ دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.