مرے دل نے دی ہے تجھے صدا میں کئی دنوں سے اداس ہوں
مرے دل نے دی ہے تجھے صدا میں کئی دنوں سے اداس ہوں
جاوید عادل سوہاوی
MORE BYجاوید عادل سوہاوی
مرے دل نے دی ہے تجھے صدا میں کئی دنوں سے اداس ہوں
تو کئی دنوں سے نہیں ملا میں کئی دنوں سے اداس ہوں
دل مضطرب مرے پاس تھا مجھے غم ازل سے ہی راس تھا
میں کئی دنوں سے اداس تھا میں کئی دنوں سے اداس ہوں
وہ اٹھا تو ذوق طلب اٹھا مرے دل سے رنگ طرب اٹھا
یہ خزاں کے دن مرے رب اٹھا میں کئی دنوں سے اداس ہوں
تو ریاض ہست سے پھول چن مرے دل میں اب فنا کی دھن
مجھے تجھ سے ہونا ہے اب جدا میں کئی دنوں سے اداس ہوں
وہ جو آرزو کی رفیق ہو جو رفیق درد عمیق ہو
مجھے دے دے ایسی کوئی دوا میں کئی دنوں سے اداس ہوں
تو مرے مزاج کا پھول ہے تو نہیں تو آنکھ فضول ہے
تو نظر کی جھیل میں جھلملا میں کئی دنوں سے اداس ہوں
جہاں اب ہے ملبہ پڑا ہوا یہاں پہلے کوئی نگر بھی تھا
مرا گھر نہیں مجھے مل رہا میں کئی دنوں سے اداس ہوں
مری آنکھ حسن پرست ہے مرے گرد شام کا دشت ہے
کوئی طاق دل میں جلا دیا میں کئی دنوں سے اداس ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.