مرے دوست بھی عجب ہیں جو فریب کھا کے روئے
مرے دوست بھی عجب ہیں جو فریب کھا کے روئے
مجھے آزمانے نکلے مجھے آزما کے روئے
یہ تو جھوٹ ہے سراسر کہ وہ پاس آ کے روئے
یہ مگر غلط نہیں ہے کہ وہ دور جا کے روئے
ہمیں قتل کرنے والے کا پتہ تھا دوستوں کو
اسی خوش نما بلا سے سبھی دل لگا کے روئے
میری قبر کے سرہانے کوئی کاش آ کے کہہ دے
کہ مجھے مٹانے والے بھی مجھے مٹا کے روئے
تھے سبھی دھوئیں کی زد میں سبھی اشک بار نکلے
مرا گھر جلانے والے مرا گھر جلا کے روئے
ہمیں اپنے غم کا کشورؔ کوئی غم نہیں ہے اتنا
مگر اس کا غم بہت ہے کہ انہیں رلا کے روئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.