مرے اعتماد کو غم ملا مری جب کسی پہ نظر گئی
مرے اعتماد کو غم ملا مری جب کسی پہ نظر گئی
اسی جستجو اسی کرب میں مری ساری عمر گزر گئی
کبھی بن کے عشق کی رازداں کبھی ہو کے آہ کی داستاں
کئی طرح تیرے حضور تک مرے حال دل کی خبر گئی
مجھے میرے حال پہ چھوڑ دو مرے دوستو یہ کرم کرو
مری عمر رفتہ کو دو صدا مجھے درد دے کے کدھر گئی
کبھی میکشوں سے خلوص تھا تری چشم شیشہ نواز کو
مگر اب یہ دور ہے ساقیا کہ نظر سے قدر بشر گئی
مجھے ضبط غم کا نہ دے سبق ذرا اپنے حال پہ کر نظر
مری الجھنوں کے خیال سے تری زلف بھی تو بکھر گئی
یہ تو وقت وقت کی بات ہے کوئی رو دیا کوئی ہنس دیا
مری واردات دل و نظر مری زندگی پہ گزر گئی
کسے ڈھونڈتے ہو نگر نگر کسے شہر شہر ہو پوچھتے
تمہیں شمسؔ جس کی تلاش ہے وہ نگاہ آئنہ گر گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.