Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے گھر کے لوگ جو گھر مجھی کو سپرد کر کے چلے گئے

رشید رامپوری

مرے گھر کے لوگ جو گھر مجھی کو سپرد کر کے چلے گئے

رشید رامپوری

MORE BYرشید رامپوری

    مرے گھر کے لوگ جو گھر مجھی کو سپرد کر کے چلے گئے

    مرا بار غم نہ اٹھا سکے تو مجھی پہ دھر کے چلے گئے

    کبھی گھر ہمارے وہ آ گئے تو لکھا نصیب کا دیکھیے

    کوئی بات ان سے نہ ہو سکی وہ ذرا ٹھہر کے چلے گئے

    جہاں لطف سیر نہ پا سکے نہ جہاں کا حال بتا سکے

    جہاں زندگی میں نہ جا سکے وہاں لوگ مر کے چلے گئے

    کوئی بات ان سے کرے گا کیا وہ جواب لے کے پھرے گا کیا

    انہیں دیکھ کر جو حواس ہی مرے نامہ بر کے چلے گئے

    ہے سرائے دہر عجب مکاں جو مسافر آ کے رہے یہاں

    کبھی تین دن کبھی چار دن وہ ٹھہر ٹھہر کے چلے گئے

    نہیں آج رنگ وہ خلق کا کبھی یہ زمانے کا حال تھا

    ہمیں سر پہ اپنے بٹھا لیا جو کسی بشر کے چلے گئے

    ہے عدم کا سخت وہ مرحلہ جہاں اپنا اپنا ہے راستہ

    وہ سفر نہیں یہ جو ساتھ ہم کسی ہم سفر کے چلے گئے

    ترے پاسباں سے ترا پتہ کبھی ہم نے پوچھا تو یہ ملا

    کہ مکاں سے وہ سر شام ہی کہیں بن سنور کے چلے گئے

    انہیں بزم غیر میں دیکھ کر کہیں کیا رشیدؔ کہ کیا ہوا

    کبھی ضبط کر کے ٹھہر گئے کبھی آہ بھر کے چلے گئے

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    مرے گھر کے لوگ جو گھر مجھی کو سپرد کر کے چلے گئے فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے