Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے گلشن سے کانٹوں کی نگہبانی نہیں جاتی

ریاض ساغر

مرے گلشن سے کانٹوں کی نگہبانی نہیں جاتی

ریاض ساغر

MORE BYریاض ساغر

    مرے گلشن سے کانٹوں کی نگہبانی نہیں جاتی

    بہاروں میں بھی اپنی چاک دامانی نہیں جاتی

    گھٹائیں ظلم کی چاروں طرف سے گھیر لیتی ہیں

    مگر کردار کے سورج کی تابانی نہیں جاتی

    ضرورت روز کہتی ہے مجھے سمجھوتہ کرنے کو

    مگر زردار کے در تک یہ پیشانی نہیں جاتی

    ہزاروں بستیاں تاراج کر ڈالیں مگر پھر بھی

    وطن کے دشمنوں کی فتنہ سامانی نہیں جاتی

    نقابیں اوڑھ لی ہیں مصلحت کی جب سے چہروں پر

    خود اپنی شکل بھی اب ہم سے پہچانی نہیں جاتی

    کوئی غربت میں دونوں وقت کرتا ہے یہاں فاقے

    کسی کے گھر سے دولت کی فراوانی نہیں جاتی

    مجھے خود احتسابی کا ہنر بھی بخش دے مولیٰ

    کہ اپنی کوئی خامی مجھ سے پہچانی نہیں جاتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے