Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے ہاتھوں میں ابھرا ہے یہ نقشہ کس طرح کا ہے

عائشہ ایوب

مرے ہاتھوں میں ابھرا ہے یہ نقشہ کس طرح کا ہے

عائشہ ایوب

MORE BYعائشہ ایوب

    مرے ہاتھوں میں ابھرا ہے یہ نقشہ کس طرح کا ہے

    مری آنکھوں میں ٹھہرا ہے یہ دریا کس طرح کا ہے

    یہ میرا جسم ہے آزاد لیکن روح قیدی ہے

    خدایا کوئی بتلائے یہ پنجرا کس طرح کا ہے

    مری آہوں کو میرے قہقہوں نے ڈھانک رکھا ہے

    مری اس لاش کے اوپر یہ ملبہ کس طرح کا ہے

    ہے جن میں بوجھ دنیا بھر کا مذہب کے حوالوں سے

    مرے بچوں کے کاندھے پر یہ بستہ کس طرح کا ہے

    تمہیں معلوم بھی ہے کہ وہ نیت کو پرکھتا ہے

    یہ کس لالچ میں کرتے ہو یہ سجدہ کس طرح کا ہے

    میں خود کو ڈھونڈنے نکلی تھی کچھ بکھرے ورق لے کر

    ترے اندر ہوں جا پہنچی یہ نقشہ کس طرح کا ہے

    ہمیں آواز دینا ہے نبی کو جانب محشر

    خدا آواز دے جس کو وہ بندہ کس طرح کا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے