مرے حبیب ترے حسن کا جواب نہیں
مرے حبیب ترے حسن کا جواب نہیں
تجھے میں دیکھ سکوں مجھ میں اتنی تاب نہیں
جو تجھ سے دور ہیں وہ بھی اٹھا رہے ہیں فیض
ترے کرم کا خدایا کوئی حساب نہیں
وہ معرفت کے اجالوں کو پا نہیں سکتے
کہ جن کے ہاتھ میں اللہ کی کتاب نہیں
اکیلا جانب منزل نکل پڑا ہوں میں
رہ وفا میں مرا کوئی ہم رکاب نہیں
کبھی وہ عشق کی منزل کو پا نہیں سکتا
کہ جس کے دل میں محبت کا اضطراب نہیں
جو میری سانسوں سے محسوس کر رہے ہیں لوگ
یہ اس کی خوشبو ہے یہ نکہت گلاب نہیں
عمر کے دور خلافت کی بات ہی کچھ ہے
کوئی سنہرا زمانے میں اس سے باب نہیں
ہزار ڈھونڈ لو تریاک زہر غم کے لئے
مرے رسول کے جیسا کوئی لعاب نہیں
تلاش و جستجو جس کا نہیں ہے شیوہ شادؔ
وہ آدمی کسی مقصد میں کامیاب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.