مرے ہی لفظ مجھے منہ چڑھا گئے اب کے
مرے ہی لفظ مجھے منہ چڑھا گئے اب کے
کچھ ایسے موڑ کہانی میں آ گئے اب کے
وہ کس کی آنکھوں میں ٹھہرے تھے شب کے سوداگر
جو مجھ کو خوابوں میں سورج دکھا گئے اب کے
جنہوں نے راہ دکھائی تھی راہگیروں کو
وہی چراغ صلیبوں پہ آ گئے اب کے
رکھی تھی ہم نے جن آنکھوں میں خواب کی بنیاد
انہیں کو اشکوں کے سیلاب ڈھا گئے اب کے
فلک کی ڈور الجھنے لگی جو زلفوں سے
تو کہکشاں پہ اسے بھی سجا گئے اب کے
عمامہ والے ذلیلوں میں جب نہیں پہنچے
ذلیل لوگ اماموں میں آ گئے اب کے
کھڑے ہیں بھیگے ہوئے لعنتوں کی بارش میں
جو تیری ہاں میں یہاں ہاں ملا گئے اب کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.