مرے جگر کی تاب دیکھ رخ کی شکستگی نہ دیکھ
مرے جگر کی تاب دیکھ رخ کی شکستگی نہ دیکھ
فطرت عاشقی سمجھ قسمت عاشقی نہ دیکھ
اور نظر وسیع کر پیش نگاہ ہی نہ دیکھ
موت میں ڈھونڈ زندگی زیست میں نیستی نہ دیکھ
جیسے ہر اک نفس نفس نوک سناں لیے ہوئے
عشق کا خواب دیکھ لے عشق کی زندگی نہ دیکھ
میں تو سرائے شوق میں دل کا کنول جلا چکا
اب یہ تری خوشی کہ تو دیکھ کہ روشنی نہ دیکھ
ایک اصول یاد رکھ سالک راہ زندگی
نقش و نگار دہر دیکھ مڑ کے مگر کبھی نہ دیکھ
اپنی نگاہ پھیر لے ہاں یہ مجھے قبول ہے
رکھ مری آرزو کی شرم شوق کی بے بسی نہ دیکھ
تجھ پہ عیاں ہے راز دل جان کے بن نہ بے خبر
معنی خامشی سمجھ صورت خامشی نہ دیکھ
ملاؔ یہ کیا لگا لیا دل کو ہنسی ہنسی میں روگ
بات بتا رہے تھے جو ہو کے رہی وہی نہ دیکھ
- کتاب : Kulliyat-e-Anand Narayan Mulla (Pg. 140)
- Author : Anand Narayan Mulla
- مطبع : National Council for Promotion of Urdu Language-NCPUL (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.