مرے خیال کی ندرت کسی کو کیا معلوم
مرے خیال کی ندرت کسی کو کیا معلوم
طلسم رنگ تمنا ہے اب ہوا معلوم
کہیں پناہ نہیں ہے ہمیں تو چلنا ہے
اگرچہ پیروں میں دم ہے نہ راستا معلوم
اسے اڑا کے ہوا لے گئی نہ جانے کہاں
کدھر لگائے گا دریا ہمیں خدا معلوم
ستارہ ٹوٹ رہا تھا تو سب نے دیکھا تھا
گیا کہاں یہ کسی کو نہ ہو سکا معلوم
اسے کسی کو سنا دیجیے دعا دے گا
وہ ایک نغمہ ہے خالق ہے جس کا نا معلوم
نہ جانے کس نے مظفرؔ کی مخبری کی ہے
ترے سوا تو کسی اور کو نہ تھا معلوم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.