مرے خیال کو کتنے سوال دیتا ہے
وہ ایک بچہ جو سورج اچھال دیتا ہے
سفید دھوپ جب اس کا بدن نہیں سنتا
وہ اپنی آنکھ سمندر میں ڈال دیتا ہے
طلسم کار کہیں یا کہیں فقیر اس کو
ہتھیلیوں سے جو منظر نکال دیتا ہے
نہ جانے کون سا منظر اسے ڈراتا ہے
وہ بات بات پہ سکہ اچھال دیتا ہے
سمندروں کے سفر سے وہ کیا پلٹ آیا
ہر ایک بات پہ اپنی مثال دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.