Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے خیمے خستہ حال میں ہیں مرے رستے دھند کے جال میں ہیں

ارشد عبد الحمید

مرے خیمے خستہ حال میں ہیں مرے رستے دھند کے جال میں ہیں

ارشد عبد الحمید

MORE BYارشد عبد الحمید

    مرے خیمے خستہ حال میں ہیں مرے رستے دھند کے جال میں ہیں

    مجھے شام ہوئی ہے جنگل میں مرے سارے ستارے زوال میں ہیں

    مجھے رنگوں سے کوئی شغل نہیں مجھے خوشبو میں کوئی دخل نہیں

    مرے نام کا کوئی نخل نہیں مرے موسم خاک ملال میں ہیں

    آکاش ہے قدموں کے نیچے دریا کا پانی سر پر ہے

    اک مچھلی ناؤ پہ بیٹھی ہے اور سب مچھوارے جال میں ہیں

    یہ دنیا اکبر ظلموں کی ہم مجبوری کی انارکلی

    ہم دیواروں کے بیچ میں ہیں ہم نرغۂ جبر و جلال میں ہیں

    مرے دل کے نور سے بڑھ کے نہیں مری جاں کے سرور سے بڑھ کے نہیں

    جو ماہ و مہر فلک پر ہیں جو لعل و گہر پاتال میں ہیں

    اک مغرب آیا مشرق میں مری فوج کے ٹکڑے کر ڈالے

    اب آدھے سپاہی جنوب میں ہیں اور آدھے سپاہی شمال میں ہیں

    ایمان کی چھاگل پھوٹ گئی اعمال کی لاٹھی ٹوٹ گئی

    ہم ایسے گلہ بانوں کے سب ناقے خوف قتال میں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے