مرے خلاف زباں اپنی کھولنے والے
عجیب لوگ ہیں رازوں کو ڈھونڈنے والے
شکم میں بغض رکھیں اور آنکھ کا روزہ
سماعتوں میں سبھی شہد گھولنے والے
تمہیں خبر ہی نہیں ہے عذاب قوم شعیب
عقیدتوں کو ترازو میں تولنے والے
ڈرا دیا ہے جو سانپوں کا وسوسہ دے کر
مکیں نہیں تھے خزینے کو لوٹنے والے
ترے قدم سے میں پہلے قدم نہیں رکھتا
مرے عزیز نشاں میرا کھوجنے والے
وہ شاہزادی اسی واسطے سنبھلتی رہی
کہ بیچ راہ میں پاؤں تھے ڈولنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.