مرے خدا کوئی چھاؤں کوئی زمیں کوئی گھر
مرے خدا کوئی چھاؤں کوئی زمیں کوئی گھر
ہمارے جیسوں کی قسمت میں کیوں نہیں کوئی گھر
اے بے نیاز بتا حشر کب معین ہے
بہت لرزنے لگا ہے تہ جبیں کوئی گھر
کمر پہ لاد کے چلتے رہوگے تنہائی
تمام عمر ملے گا نہیں کہیں کوئی گھر
مکان بننے سے کوئی جگہ بچی ہی نہیں
ہوا تو کرتا تھا پہلے کہیں کہیں کوئی گھر
کوئی عذاب تھا جو سارا شہر لے ڈوبا
کہ چھوڑتے ہیں بھلا اس طرح مکیں کوئی گھر
- کتاب : Tamasha (Pg. 52)
- Author : Hassan Shahnawaz Zaidi
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.