Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے مد مقابل تیر خنجر اور بھالے ہیں

سہیل امجد

مرے مد مقابل تیر خنجر اور بھالے ہیں

سہیل امجد

MORE BYسہیل امجد

    مرے مد مقابل تیر خنجر اور بھالے ہیں

    مگر ایسے کئی بھالے مرے دل نے سنبھالے ہیں

    مقید دائرہ در دائرہ ہے زندگی میری

    مرے ہر چاند کے چاروں طرف تاریک ہالے ہیں

    کٹے کی زندگی کیسے مسلسل جبر میں رہ کر

    سفر صحرا کا ہے اور پاؤں میں چھالے ہی چھالے ہیں

    بھلا سکتا ہوں کیسے وار جو سینے پہ کھائے ہیں

    کہ اس کے زخم بھی اولاد کی مانند پالے ہیں

    حقیقت تو یہ ہے ہر عہد کے کردار یکساں ہیں

    وہی سقراط ہے اور زہر سے لبریز پیالے ہیں

    مرے گھر میں ہے کیا رکھا تری خدمت گزاری کو

    کہ میرے پاس تو مہمان جاں غم کے نوالے ہیں

    بڑھوں آگے کہ پیچھے لوٹ جاؤں اے سہیلؔ امجد

    مرے پیچھے ہیں گہری کھائیاں آگے ہمالے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 330)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے