Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے نالوں میں ہمسر جوش دریا ہو نہیں سکتا

میر علی اوسط رشک

مرے نالوں میں ہمسر جوش دریا ہو نہیں سکتا

میر علی اوسط رشک

MORE BYمیر علی اوسط رشک

    مرے نالوں میں ہمسر جوش دریا ہو نہیں سکتا

    مرا ہم گرد صحرا میں بگولا ہو نہیں سکتا

    دوا سے ہجر کا بیمار اچھا ہو نہیں سکتا

    دعا سے دیکھیں ہو سکتا ہے کچھ یا ہو نہیں سکتا

    وہ بلبل ہوں کہ فصل گل میں غوغا ہو نہیں سکتا

    وہ طوطی ہوں کہ آئینے سے گویا ہو نہیں سکتا

    گراں جانی بھی اس سنجیدگی کے ساتھ ہے مجھ میں

    کہ کوہ کوہ کن پاسنگ میرا ہو نہیں سکتا

    چھپاؤ شکل یا تقریر پر بے پردہ کہتا ہوں

    کہ مجھ کو تم سے تم کو مجھ سے پردا ہو نہیں سکتا

    وہ ذرہ ہوں کہ خورشید قیامت بھی نہ چمکائے

    وہ قطرہ ہوں سمندر سے بھی دریا ہو نہیں سکتا

    وہ گمرہ ہوں کہ خضر آئے ہدایت کو تو گمرہ ہو

    وہ مردہ ہوں کہ عیسیٰ سے بھی زندہ ہو نہیں سکتا

    وہ وحشی ہوں کہ مجھ سے بھاگتا ہے آہو وحشت

    وہ مجنوں ہوں کوئی ہم پیشہ میرا ہو نہیں سکتا

    وہ سرگشتہ ہوں وحشت ہر قدم چکراتی ہے مجھ سے

    مرے دورے میں کوئی سر بہ صحرا ہو نہیں سکتا

    قبول خاطر و لطف سخن اے رشکؔ اور ہی ہے

    نہیں تو شاعروں سے اور کیا کیا ہو نہیں سکتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے