مرے نصیب میں لکھے ہوئے کو ٹالتا ہے
مرے نصیب میں لکھے ہوئے کو ٹالتا ہے
کوئی تو ہے جو مجھے اس طرح سنبھالتا ہے
بیان حال دل زار کس طرح کرتا
وہ میری بات کو سنتا نہیں اچھالتا ہے
خراج ہم پہ لگا کر بڑی سہولت سے
ہمارے کھاتے میں اپنا خسارہ ڈالتا ہے
اگرچہ ہم تو ملاتے ہیں زہر مٹی میں
مگر جو ذائقے میٹھے شجر نکالتا ہے
اڑا کے دھول گزرتا ہے میرے رستے میں
سفر کو جب وہ کسی سانحے میں ڈھالتا ہے
پھر ایک وقت کسی کام کا نہیں رہتا
جو باپ خون پسینے سے تم کو پالتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.