Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے نشان بہت ہیں جہاں بھی ہوتا ہوں

ظفر اقبال

مرے نشان بہت ہیں جہاں بھی ہوتا ہوں

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    مرے نشان بہت ہیں جہاں بھی ہوتا ہوں

    مگر دراصل وہیں بے نشاں بھی ہوتا ہوں

    اسی کے رہتا ہوں خواب و خیال میں اکثر

    مگر کبھی کبھی اپنے یہاں بھی ہوتا ہوں

    ادھر ادھر مجھے رکھتا ہے وہ بہت لیکن

    کبھی کبھار مگر درمیاں بھی ہوتا ہوں

    لگا بھی کرتی ہے بازار میں مری قیمت

    کسی کسی کے لیے رائیگاں بھی ہوتا ہوں

    بنائے رکھتے ہیں سب میر کارواں بھی مجھے

    کبھی میں گرد رہ کارواں بھی ہوتا ہوں

    بشر ہوں میں کئی مجبوریاں بھی ہیں میری

    اداس رہتے ہوئے شادماں بھی ہوتا ہوں

    پڑا ٹھٹھرتا بھی ہوں برف برف موسم میں

    اسی زمانے میں آتش فشاں بھی ہوتا ہوں

    بدلتی رہتی ہے میری بھی کیفیت کیا کچھ

    کہ آگ ہی نہیں رہتا دھواں بھی ہوتا ہوں

    میں جان و جسم ہوں گھر ہو کہ وہ گلی ہو ظفرؔ

    یہاں بھی ہوتا ہوں میں اور وہاں بھی ہوتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے