مرے پاؤں کے نیچے بھی زمیں ہے
مرے پاؤں کے نیچے بھی زمیں ہے
مجھے ہجرت کا کوئی دکھ نہیں ہے
کبھی نا آشنا تجھے سارے رستے
مگر ہر راستہ اب دل نشیں ہے
کبھی سارے ہی موسم اجنبی تھے
مگر اب دل میں ہر موسم مکیں ہے
کبھی میرا بدن ہی تھا یہاں پر
مگر اب دل کی دنیا بھی یہیں ہے
کبھی ہر شام بے منظر یہاں تھی
مگر ہر شام اب بے حد حسیں ہے
تو کیا میں نقش ماضی بھول بیٹھا
نہیں ایسا نہیں ایسا نہیں ہے
ہوائیں دوست بن جائیں جہاں پر
وہی اشفاقؔ دل کی سر زمیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.