مرے قاتل میں تجھے چاہوں گا ڈالر کی طرح
مرے قاتل میں تجھے چاہوں گا ڈالر کی طرح
تجھ پہ لکھوں گا قصیدے کسی شاعر کی طرح
مری پہچان شفق رنگ بنے گی تیری
تجھ کو چاہوں گا بصد شوق میں احمر کی طرح
کھیت ویران رہیں میرے کہ بنجر اب کے
ڈھونڈ لوں گا تری دولت کو میں زر گر کی طرح
جشن کر لیں گے بپا جیت کا گو ہار ہی ہو
بوٹیاں نوچیں گے ہم بھی کسی برگر کی طرح
ہم تری چاہ میں رکھ لیں گے جبیں پر سورج
وہ نگل لیں ہمیں چاہے کسی اژدر کی طرح
ہم بھی ہو جائیں تنو مند تری دنیا میں
کیوں پھریں ہم بھی زمانے میں یہ لاغر کی طرح
دور کوئی بھی نہیں رہتا ہے قائم ہر دم
پردہ سیمیں سے مٹیں گے سبھی منظر کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.