مرے قدموں میں دنیا کے خزانے ہیں اٹھا لوں کیا
مرے قدموں میں دنیا کے خزانے ہیں اٹھا لوں کیا
زمانہ گر چکا جتنا میں خود کو بھی گرا لوں کیا
ترا چہرہ بنانے کی جسارت کر رہا ہوں میں
لہو آنکھوں سے اترا ہے تو رنگوں میں ملا لوں کیا
سنا ہے آج بستی سے مسافر بن کے گزرو گے
اگر نکلو ادھر سے تو میں اپنا گھر سجا لوں کیا
بھرا ہو دل حسد سے تو نظر کچھ بھی نہیں آتا
میں نفرت میں عداوت میں محبت کو ملا لوں کیا
کی برسوں سے تو گن گن کر میں ان کو خرچ کرتا ہوں
ابھی بھی چند سانسیں ہیں تری خاطر بچا لوں کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.