مرے ریاض کا آخر اثر دکھائی دیا
مرے ریاض کا آخر اثر دکھائی دیا
چھپا تھا دل میں جو نغمہ مجھے سنائی دیا
جہاں شناس و خود آگاہ کر دیا مجھ کو
مرے شعور نے وہ درد آشنائی دیا
جو پا لیا تجھے میں خود کو ڈھونڈنے نکلا
تمہارے قرب نے بھی زخم نارسائی دیا
ابھی تو توڑ تھکے بازوؤں کی پتواریں
وہ دور افق پہ کوئی بادباں دکھائی دیا
زمانے بیت گئے دشت دشت پھرنے کے
نئے شعور نے ہم کو سفر خلائی دیا
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 185)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.