Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے رخسار پر آنسو کا قطرہ رک گیا ہوگا

شہناز نقوی

مرے رخسار پر آنسو کا قطرہ رک گیا ہوگا

شہناز نقوی

MORE BYشہناز نقوی

    مرے رخسار پر آنسو کا قطرہ رک گیا ہوگا

    کسی کا اک حسیں چہرہ بہت دھندلا گیا ہوگا

    نہ جانے کس طرح سے کر لیا اپنا اسیر اس نے

    ہمارے ساتھ چل کر دور تک وہ آ گیا ہوگا

    سمندر کی حسیں لہریں کنارے پر رکیں جیسے

    وہ ایسے ہی میری دہلیز پر آ کر رکا ہوگا

    مرے اشعار کے لفظوں کو کوئی چھو نہ پائے گا

    کہ وہ اک لفظ میرے لب پہ آ کر رک گیا ہوگا

    تڑپ جاتے ہیں اس مٹی کی خوشبو سے کبھی ہم تو

    ہے اس دھرتی کا کوئی قرض جو یاد آ گیا ہوگا

    یہ اونچے اونچے پربت دور تک پھیلے ہوئے سائے

    یہ منظر اپنی یادوں میں زمانوں تک رہا ہوگا

    کسی منزل پہ تو شاید بہاریں آ گئی ہوں گی

    کوئی تو راستہ ہوگا جو پھولوں سے سجا ہوگا

    کسی ماں کے لیے کتنی کٹھن وہ اک گھڑی ہوگی

    کسی بچے کا خون جس وقت مٹی پر بہا ہوگا

    کسی کی یاد کی پرچھائیاں تو ساتھ رہتی ہیں

    یہ مانا وہ سمے کی دھند میں گم ہو گیا ہوگا

    سفر کتنا حسیں ہو نازؔ خوابوں کا خیالوں کا

    مگر یہ سلسلہ پھر ٹوٹ کر بکھرا ہوا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے