مرے ساتھ ساتھ آؤ نیا میکدہ بناؤ
مرے ساتھ ساتھ آؤ نیا میکدہ بناؤ
کبھی میں تمہیں پلاؤں کبھی تم مجھے پلاؤ
یہ غریب کا مکاں ہے یہاں فرش گل کہاں ہے
جو ہو بیٹھنا تو آؤ سر خاک بیٹھ جاؤ
ابھی تاب امتحاں ہے ابھی حوصلہ جواں ہے
ابھی اور ظلم توڑو ابھی اور ظلم ڈھاؤ
کبھی گر رہے ہیں آنسو کبھی اٹھ رہی ہیں آہیں
تمہیں کس نے کہہ دیا تھا مرے شعر گنگناؤ
مری زندگی یہی ہے کہ ہر اک کو فیض پہنچے
میں چراغ رہگزر ہوں مجھے شوق سے جلاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.