Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے سوال کا یاروں سے کیا جواب ملے

تشنہ بلگرامی

مرے سوال کا یاروں سے کیا جواب ملے

تشنہ بلگرامی

MORE BYتشنہ بلگرامی

    مرے سوال کا یاروں سے کیا جواب ملے

    ملے جو اہل خرد بھی تو محو خواب ملے

    یہ رنگ و بو تو فریب نظر کے جلوے ہیں

    مری نگاہ کا دھوکا تھا جو سراب ملے

    تلاش حق میں کبھی اس مقام تک پہنچا

    کہ گرد راہ میں دیکھا تو آفتاب ملے

    مرے تئیں یہ سخاوت ارے معاذ اللہ

    سمندروں کی ضرورت ہو اور جناب ملے

    قسم خدا کی نہ جاؤں گا سوئے مے خانہ

    تری نگاہ سے مجھ کو اگر شراب ملے

    نہ جانے کرنے لگے مجھ سے اب وہ کیوں پردہ

    ملے ہیں پہلے وہ جب بھی تو بے حجاب ملے

    اگر ہے فخر تو ہے اپنی بد نصیبی پر

    تلاش خوب کی تھی اور مجھے خراب ملے

    تمہارے شہر میں آئے تھے سیر کرنے کو

    تمہارے شہر میں مجھ کو بہت عذاب ملے

    سنا تھا میں نے کہ باغ و بہار ہیں تشنہؔ

    ہجوم یاس کا اک بت بنے جناب ملے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے