مرے شانے پہ رہنے دو ابھی گیسو ذرا ٹھہرو
مرے شانے پہ رہنے دو ابھی گیسو ذرا ٹھہرو
بکھر جانے دو اپنے جسم کی خوشبو ذرا ٹھہرو
ادھورا چھوڑ کر جاؤ نہ یہ قصہ محبت کا
چھنکتے ہیں ابھی ارمان کے گھنگھرو ذرا ٹھہرو
سکون قلب کی خاطر شب فرقت میں چوموں گا
بنا لینے دو تصویر لب و ابرو ذرا ٹھہرو
مری رگ رگ میں جاناں بھر گیا ہے نشۂ قربت
اتر جائے تمہارے لمس کا جادو ذرا ٹھہرو
یہ موسم کا تقاضہ اور بھیگی شب کی حسرت ہے
بدلنا عشق میں ہے آخری پہلو ذرا ٹھہرو
کلیجہ شق ہوا جائے بچھڑنے کے تصور سے
محبت دل میں کرتی ہے اب ہا و ہو ذرا ٹھہرو
رواں ہے خون کا دریا مری آنکھوں سے اے شمسیؔ
ابھی رقصاں ہے دل میں درد کا جگنو ذرا ٹھہرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.