مرے شجر تجھے موسم نیا بناتے رہیں
مرے شجر تجھے موسم نیا بناتے رہیں
گلاب صبر تری ٹہنیوں پہ آتے رہیں
جو دوستوں کی کمانوں کو تیر دیتا ہے
ہمیں یہ ظرف بھی بخشے کہ زخم کھاتے رہیں
بس اک چراغ ہے اپنی متاع بیش بہا
سو شام آتی رہے ہم اسے جلاتے رہیں
سحر کے رنگ دریچوں کو سیر کرتے جائیں
ہوا کے جھونکے کھلے آنگنوں میں آتے رہیں
کبھی کبھی کوئی سورج طلوع ہوتا رہے
ردائے ابر میں تارے بھی منہ چھپاتے رہیں
فصیل شہر انا رفتہ رفتہ گرتی جائے
یہ زلزلے مری جاں میں ہمیشہ آتے رہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.