مرے اجڑے چمن میں بھی کبھی یا رب بہار آئے
مرے اجڑے چمن میں بھی کبھی یا رب بہار آئے
خزاں ہر بار آئی موسم گل ایک بار آئے
چلا ہوں موت آئے راہ میں یا کوئے یار آئے
کسی صورت سے دل کی بے قراری کو قرار آئے
کڑک بجلی کی سنتے ہی لپٹ جاتے ہیں سینے میں
گرج اے ابر باراں ایسا موقع بار بار آئے
نگاہوں میں تری جو کیف ہے مے میں کہاں ساقی
اگر تو دیکھ لے دزدیدہ نظروں میں خمار آئے
تصدق دل کو کر دوں جان کو قربان کر ڈالوں
مگر اس بد گماں کو کاش میرا اعتبار آئے
مسیحا بن کے مجھ کو موت نے چھٹکارا دلوایا
پھنسے تھے آ کے دلدل میں بڑی مشکل سے پار آئے
غم و اندوہ سے بڑھ کر اذیت اس کی ہے سالکؔ
نہ کوئی مونس و ہمدم نہ کوئی غم گسار آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.