مرے واسطے وہ عدم ہوئے جو صف عدو سے نکل گئے
مرے واسطے وہ عدم ہوئے جو صف عدو سے نکل گئے
مری محفلوں سے نکل گئے مری گفتگو سے نکل گئے
وہ جو ایک پانی کی بوند تھی ترے بحر زہر میں ضم ہوئی
وہ جو قطرہ ہائے شراب تھے تری آب جو سے نکل گئے
جو مقام لا پہ کھڑے رہے صف سرخ رو میں کھڑے رہے
جو مقام لا سے نکل گئے صف سرخ رو سے نکل گئے
ترے رنگ و بو کو بھی دیکھتے نہ خیال تھا نہ مجال تھی
جو سکت ملی تجھے دیکھنے کی تو رنگ و بو سے نکل گئے
ہمیں صرف تیری تلاش تھی سفر آسماں کا کیا شروع
ابھی سنگ میل تھا ساتواں تری جستجو سے نکل گئے
تھے جو حکم سجدہ پہ معترض کہ شرار دہر کا ناز تھے
وہ فصیل وقت کو توڑ کر ترے کاخ و کو سے نکل گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.