مرے وجود کو مٹی سے یوں اٹھایا گیا
مرے وجود کو مٹی سے یوں اٹھایا گیا
کہ مجھ کو لائق سجدہ کبھی بنایا گیا
پھر اس جہان سے مجھ کو زمیں پہ لایا گیا
چراغ تھا میں کدھر کا کدھر جلایا گیا
اسی لیے تو زمیں روز مجھ سے مانگتی ہے
وہ میرا جسم جو مٹی سے تھا اٹھایا گیا
پھر ایک حکم حقیقی بدن سے نکلا یوں
کہ آسمان پہ میرا قدیم سایہ گیا
میں شب کے آخری پہروں میں ڈھونڈنے نکلا
بشر کا راز بشر میں کہاں چھپایا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.