مرے وجود کو اس نے عجب کمال دیا
مرے وجود کو اس نے عجب کمال دیا
کہ مشت خاک تھا افلاک پر اچھال دیا
مکاں کو جھوٹے مکینوں سے پاک کرنا تھا
سو میں نے اس سے ہر امید کو نکال دیا
مری طلب میں تکلف بھی انکسار بھی تھا
وہ نکتہ سنج تھا سب میرے حسب حال دیا
بدل کے رکھ دیے ہجر و وصال کے مفہوم
مجھے تو اس نے بڑی کشمکش میں ڈال دیا
میں اس کی بندہ نوازی کے رمز جانتا ہوں
کہ رزق شوق دیا لقمۂ حلال دیا
مرے خدا نے عطا کی مجھے زباں اور پھر
زباں کو مرتبۂ جرأت سوال دیا
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 373)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.