مرے وجود میں اب عاشقی کی چاہ کہاں
مرے وجود میں اب عاشقی کی چاہ کہاں
کہ مجھ سا شخص کہاں اور یہ گناہ کہاں
ابھی ملے ہیں محبت میں چند ہی آنسو
ابھی ہوئے ہو مرے یار تم تباہ کہاں
کسی کو چھوڑ کے وہ اور کسی کے پاس گیا
کہ مشرکوں سے ہوا ہے کبھی نباہ کہاں
گناہ گاروں کی عزت اگر یوں ہوتی رہی
تو ایسے حال میں جائیں گے بے گناہ کہاں
اے راہگیر رہ عشق کیا یہ جانتے ہو
کہ لے کے جائے گی تم کو تمہاری راہ کہاں
مجھے یقیں ہیں یہ رب کا تو انتخاب نہ تھا
رخ حسین کہاں چہرۂ سیاہ کہاں
سنائیں کیوں نہ رقیبوں کو حال دل اپنا
کہ میرے دوست رہے میرے خیر خواہ کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.