مرے وجود میں پیوست غم کے تیروں کو
مرے وجود میں پیوست غم کے تیروں کو
خدا بنائے رکھے ہاتھ کی لکیروں کو
خود اپنے گھر میں نہیں آج عصمتیں محفوظ
نگر کے بیچ بھی خطرہ ہے راہگیروں کو
لہو دیا ہے چلو آج دل بھی دے آئیں
دلوں کی سخت ضرورت ہے کچھ امیروں کو
ہنر نہ دیکھ سکی کوئی آنکھ بھی لیکن
ہمارے عیب نظر آئے بے بصیروں کو
خلوص چاہئے انجمؔ تو جھونپڑوں میں چلو
محل سے بھیک ملی ہے کبھی فقیروں کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.