مرے وجود سے آتی ہے اک صدا مجھ کو
مرے وجود سے آتی ہے اک صدا مجھ کو
کہ میرے جسم سے کر دے کوئی جدا مجھ کو
مری تلاش کا حاصل فقط تحیر ہے
میں کھو گیا ہوں کہاں خود نہیں پتا مجھ کو
میں اپنے جسم کے اندر سمٹ کے بیٹھا ہوں
بلا رہا ہے کہیں دور سے خدا مجھ کو
میں تجھ کو دیکھوں مگر گفتگو نہ کر پاؤں
خدا کے واسطے ایسی نہ دے سزا مجھ کو
وہ لہجہ اب بھی تصور میں گونجتا ہے اثرؔ
وہ چہرا اب بھی دکھاتا ہے آئینا مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.