مری آہ بے اثر ہے میں اثر کہاں سے لاؤں
مری آہ بے اثر ہے میں اثر کہاں سے لاؤں
ترے پاس تک جو پہنچے وہ نظر کہاں سے لاؤں
مجھے بھول جانے والے تجھے کس طرح بھلاؤں
جسے درد راس آئے وہ جگر کہاں سے لاؤں
مرے رزق بندگی کو ترے در سے واسطہ ہے
جو جھکے بروئے کعبہ میں وہ سر کہاں سے لاؤں
مرے پاس دل کے ٹکڑے مرے پاس خوں کے آنسو
تو ہے سیم و زر کی دیوی تو میں زر کہاں سے لاؤں
شب غم کے یہ اندھیرے مرا ساتھ دے رہے ہیں
جو مٹائے ظلمتوں کو وہ سحر کہاں سے لاؤں
وہی برق جس نے گر کر مری زندگی جلا دی
میں اسی کو ڈھونڈتا ہوں وہ شرر کہاں سے لاؤں
مری زندگی ہے شیونؔ کچھ عجیب کشمکش میں
وہ اثر کو چاہتے ہیں میں اثر کہاں سے لاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.