Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری آہ و فغاں سے بے سماعت ہو گئے ہو کیا

ضیا فاروقی

مری آہ و فغاں سے بے سماعت ہو گئے ہو کیا

ضیا فاروقی

MORE BYضیا فاروقی

    مری آہ و فغاں سے بے سماعت ہو گئے ہو کیا

    ابھی تو ابتدا کی ہے ابھی سے سو گئے ہو کیا

    بھرے بازار میں تنہائیوں کو ڈھونڈنے والو

    مرے ذوق جنوں میں تم بھی شامل ہو گئے ہو کیا

    وہ گل جس کے لئے یہ آسماں موسم بدلتا ہے

    اسی کا بیج میری خاک جاں میں بو گئے ہو کیا

    کوئی آواز کیوں دیتے نہیں سانسوں کے مرکز سے

    کہ تم بھی زندگی کے پیچ و خم میں کھو گئے ہو کیا

    کبھی جھانکا ہے تم نے ڈوبتے سورج کی آنکھوں میں

    کبھی تم جھیل کے اس پار بھی یارو گئے ہو کیا

    یہ بے خوابی کا عالم اور ہر آہٹ پہ چونک اٹھنا

    دریچہ کیوں کھلا رکھتے ہو پاگل ہو گئے ہو کیا

    وہ جس پر خیمہ زن تھے قافلے لیلہ پرستوں کے

    کبھی اس راستے پر بھی بتاؤ تو گئے ہو کیا

    زمانے کو کبھی تصویر حیرت بن کے دیکھا ہے

    کبھی بے سمت راہوں پر بھی درویشوں گئے ہو کیا

    زمانے کو کبھی تصویر حیرت بن کے دیکھا ہے

    کبھی بے سمت راہوں پر بھی درویشوں گئے ہو کیا

    سناؤ گے کہاں تک داستان خیر و شر اپنی

    ضیاؔ اس دشت جاں میں بن کے قصہ گو گئے ہو کیا

    مأخذ :
    • کتاب : Pas-e-Gard-e-Safar (Pg. 63)
    • Author : Zia Farooqui
    • مطبع : Educational Publishing House (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے