Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری آنکھوں کے وہ ٹھہرے ہوئے پانی میں رہتے ہیں

الیاس راحت

مری آنکھوں کے وہ ٹھہرے ہوئے پانی میں رہتے ہیں

الیاس راحت

MORE BYالیاس راحت

    مری آنکھوں کے وہ ٹھہرے ہوئے پانی میں رہتے ہیں

    زمانہ بے ادب ہے میری نگرانی میں رہتے ہیں

    بسا لیتے ہیں جو آنکھوں میں سپنے آشیانوں کے

    ہمیشہ وہ پرندے ہی پریشانی میں رہتے ہیں

    گھٹا محتاج رہتی ہے تری آنکھوں کے کاجل کی

    ہنسی کے کارواں پھولوں کی افشانی میں رہتے ہیں

    میں چھوڑ آیا تھا آنکھیں منتظر ان کے دریچے میں

    ہمیشہ وہ اسی جرأت پہ حیرانی میں رہتے ہیں

    جھلک ہے غنچہ و گل کے لہو کی اس کی آنکھوں میں

    عجب مالی ہے جس کی ہم نگہبانی میں رہتے ہیں

    کھلی آنکھیں بھی ہوں ملنا سنبھل کر پھر بھی اے راحتؔ

    درندے بھی چھپے اب جسم انسانی میں رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے